Types of Kitchen Utensils with their Advantages and Disadvantages
صحت اور کھانے کے برتن
آجکل لوگ کسی
بھی برتن میں کھانا کھانے لگ جاتے ہیں یہ سوچے بغیر کہ اس طرح کے برتن میں کھانا کھانا
انکی صحت کے لئے فائدہ مندہ بھی ھے یا کہ نقصان دہ۔ اس لئے ہمیں کھانے کے برتنوں کے
بارے میں ضرور جاننا چاہیے تا کہ ہم صحت مند رہ سکیں ۔آج آپ کو کچھ ایسے برتنوں کے
بارے میں بتائیں گے جن میں کھانا کھانا صحت کے لئے اچھا ہوتا ہے۔
پلاسٹک اور میلامائن کے برتن:
آج کل پلاسٹک یا پھر میلامائن سے بنے رنگ برنگے اور دیدہ زیب برتن نہایت مناسب قیمت میں دستیاب ہوتے ہیں۔ لیکن ان کی وجہ سے پیدا ہونے والے صحت کے مسائل بے شمار ہیں۔ ان سے حتیٰ الوسع بچنے کی ضرورت ہے۔ان میں گرم کھانا ڈالنے سے، ان کو کھرچنے سے یا پھر زیادہ استعمال کی وجہ سے یہ گھس کر کھانے میں شامل ہو جاتے ہیں۔ اور بہت سی بیماریوں کا باعث بنتے ہیں۔
مٹی کے برتن :
مٹی سے بنے
ہوئے برتنو ں میں کھانا کھانا صحت کے لیے نہایت فائدہ مند ھے . اس میں آئل کا استعمال
بھی کم ہوتا ہے اور اس کے ساتھ کھانے کا مزہ بھی بہتر ہوتا ہے۔ اور یہ سستے داموں آسانی
سے مل بھی جاتے ہیں جس سے گھر کے بجٹ پر بھی زیادہ اثر نہیں پڑتا .روزمرہ کا کھانا
مٹی کے برتنوں میں کھائیں اور کچھ مہینوں بعد تبدیل کر کے دوسرے خرید لیں اور پلاسٹک
, میلامائین کے برتنوں کو خیر باد کہہ دیں کیونکہ وہ صحت کے لیے انتہائ مضر ہیں .
پیتل کے برتن :
جسم کی حالت
کو درست رکھنے اور اپنی صحت کو اپ ٹو ڈیٹ رکھنے کے پیتل کے برتنوں میں کھانا ضروری
ہے ۔ یہ کاپر اور زنک کا بہترین ذخیرہ اپنے اندر سموئے ہوئے ہوتے ہیں اور ایسے ہی پیتل
کےبنے ہوئے گلاس میں پانی پینا بھی نہایت مفید ہوتا ھے .برصغیر میں بھارت کا شہر مرادآباد
پیتل اور تانبے کے برتن بنانے کی صنعت کے لیے دنیا بھر میں مشہور ھے .
اسٹیل کے برتن :
اسٹیل سے بنے
ہوئے برتن سے نا تو فائدہ ہوتاہے اور نا ہی نقصان ہوتا ھے کیونکہ پکانے کے دوران یہ
کسی بھی قسم کا ریکشن نہیں کرتا اور اپنی حالت پر رہتا ہے .تاہم اس میں کھانا پکانے
وقت بہت کم آنچ رکھنی چاھیے اور احتیاط سے کام لینا چاھیے کیونکہ یہ حرارت کو جلدی
جذب کرتا ھے تو کھانا جل کر پتیلی کے پیندے میں لگ جاتا ھے .بہتر یہ ھے اسٹیل کےبرتن
میں یا پانی ابلا جاۓ یا ابالنے والی چیزوں کے
پکانے کے لیے استعمال کیا جاۓ اور اسٹیل کی پلیٹوں اور
گلاس وغیرہ کو کھانا کھانے کے لیے استعمال کیا جاۓ .اسٹیل کوئ دھات نہیں ھے بلکہ یہ دھات
کی ایک بھرت ھے .
ایلومینیم کے برتن :
ایلومینیم کے
بنے ہوئے برتنوں کے استعمال سے ڈیمنشیا یعنی یاداشت کی خرابی اور خارش کی بیماری پیدا
ہوتی ہے ۔ اور اس کے ساتھ جگر کے لئے نقصان دہ ہوتاہے اور ایلومینیم کے بنے برتن میں
کھانا پکانے سے یہ کھانے میں موجود فولاد اور کیلشیم کو بھی ختم کر دیتا ھے۔
سونے کے بنے برتن :
اس سے ایمیونٹی
سسٹم بہتر ہوتا ہے اور دماغ کے خلیوں کے لیے بھی فائدہ مند ھے اور حافظہ بہتر ہوتا
ہے اور اس کے ساتھ یہ برتن دمے کےمریضوں کے لئے بہت اچھے رہتے ہیں لیکن ماہرین صحت
کے مطابق ان برتنوں میں کبھی کبھار ہی کھانا چاھیے ورنہ صحت کی بہت سی پیچیدگیوں کا
سامنا ھو سکتا ھے۔
لوہے سے بنے برتن :
ایسے برتنوں
کے استعمال سے دماغ کے افعال بہتر اور اعضاء ٹھیک سے کام کرتے ہیں ۔ اس کے ساتھ دوسری
کئی خرابیوں کو درست کرتا ہے لیکن یاد رکھیے ترش کھانے اور تیزابی خصوصیات کے حامل
کھانے اسمیں کبھی بھی نا پکائیں خاص طور سے ٹماٹر .اسکے علاوہ لوہے کے برتن پانی اسٹور
کرنے کے لئے بھی کبھی استعما ل نا کریں .
اخبار کا کھانے پینے کی اشیاء رکھنے کے لیے استعمال :
اخبار کا استعمال
ایک زہر ہے کیونکہ جب آپ کسی کھانے کی چیز کو اس میں لپٹتے ہیں تو اس میں موجود سیاہی
کھانے کی اشیاء میں مل جاتی ہے جو کہ کاربن کی بنی ہوتی ہے اور خطرناک ہوتی ھے اور
آپکو مختلف خطرناک بیماریوں میں مبتلا کر سکتی ھے .
نان اسٹیک سے بنے برتن :
ایسے برتنوں
میں کھانا پکانا بہتر اور سہل تو ہوتا ھے کیونکہ کھانا اسمیں جلتا اور چپکتا نہیں ھے
لیکن اس سے صحت کا کباڑا ہو سکتا ہے کیونکہ جب اس میں کھانا پکتا ہے تو کارنوجینک نامی
کیمیکل پیدا ہوتا ہے جس سے ٹاکسین پیدا ہوتی ہے جو کہ نقصان دہ ھے اسکے علاوہ جب اسکی
کوٹینگ اتر جاۓ تو کبھی بھی اسمیں کھانا
نا پکائیں یہ مضر صحت ھوتا ھے .
کاپر یعنی تانبے سے بنے ہوئے برتن :
تانبے کے برتنوں
کے استعمال سے بیمار ہونے کے مواقع کم ہوجاتے ہیں .خون صاف ہوتا ہے حافظہ بہتر ہوتا
ہے تھائ رائیڈ غدود میں بہتری ہوتی ہے اور جسم سے ٹاکسین یعنی زیر نکال دیتا ھے لیکن
ان برتنوں کو ہر تھوڑے عرصے بعد قلعی کراتے رہنا چاھیے ورنہ ان میں پکا کھانا زہرآلود
ھو جاتا ھے .دیگ والے بھی اپنی دیگیں بغیر قلعی کراۓ استعمال کرتے رھتے ہیں جس کی وجہ سے
اکثر لوگ ایسی دیگوں کا پکا کھانا کھا کر پیٹ کی مختلف بیماریوں کا شکار ھو جاتے ہیں
. تانبے کے برتن میں کھٹی , ترش چیزیں کبھی نہیں پکانی چاھیں ایسا کرنا سخت مضر صحت
ھوتا ھے .
سلور یعنی چاندی کے بنے برتن :
سلور سےبنے
ہوئے برتنوں مین کھانا اچھا ہے لیکن پکانا ہر گز نہیں اچھا نہیں ھے کیونکہ حرارت سے
اس میں سے مختلف گیسوں کا اخراج ھوتا ھے. جبکہ سلور سے بنی پلیٹ یا گلاس , کٹورے میں
کھانا کھانے یا پانی پینے سے دماغ کے افعال ٹھیک ھونے کے ساتھ نظر بھی ٹھیک رہتی ھے .
کانسی سے بنے برتن :
کانسی کے بنے
برتنوں میں کھانا کھایا جا سکتا ھے اس سے حافظہ بہتر ہوتا ہے لیکن اس میں ترش اور تیزابی
کھانے کبھی بھی نہ پکائیں کیونکہ اس کی وجہ سے ان میں کیمیائی تعامل پیدا ہوتا ہے جس
کی وجہ سے کھانے میں ٹآکسین آجاتا ہے جو کہ نقصان دہ ہوتا ہے۔
No comments